3 نومبر، 2014

Maulana Jamshed Tuesday's funeral will take place in the auditorium of Raiwind.

 Maulana Jamshed Tuesday's funeral will take place in the auditorium of Raiwind.

مولانا جمشید صاحب رحمہ اللہ کے جنازے کے وقت اور جگہ کا اعلان ہو گیا

 مولانا جمشید کی نماز جنازہ دس محرم بروز منگل رائیونڈ کے اجتماع گاہ میں ادا کی جائے گی

عالمی تبلیغی جماعت کے نائب امیر استاذ الاساتذہ،شیخ الحدیث حضرت مولانا جمشید صاحب طویل علالت کے بعد انتقال فرما گئے۔مولانا جمشید کی عمر پچاسی برس تھی اور آپ عالمی تبلیغی جماعت کے پاکستان میں نائب امیر تھے۔مدرسہ عربیہ رائیونڈ کے مہتمم اور ہر دلعزیز شخصیت تھے۔مولانا جمشید کی شخصیت سادگی ،دعوت دین کے درد ،تواضع وانکساری اور علمی رسوخ کو پیکر مجسم تھی۔ان کا انداز گفتگو ایسا تھا دل موہ لینے والا تھا۔عرب دنیا سے تبلیغی جماعت میں وقت لگانے کے لیے آنے والے مہمان خاص طور پر علماء کرام مولانا جمشید صاحب سے بہت زیادہ محبت کا اظہار کرتے تھے اور بارہا بے ساختہ ان کے ماتھے پر بوسے دیتے دکھائی دیتے تھے۔
مولانا جمشید نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ رائیونڈ مرکز میں گزارا۔آپ نے دین کی دعوت کی نسبت سے دنیا بھر کے اسفار فرمائے۔اس وقت پوری دنیا میں مولانا جمشید کے تلامذہ کی تعداد یقینا ہزاروں میں ہو گی۔آپ کافی عرصے سے علیل تھے اور برین ہیمرج کے باعث لاہور کے ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھےجہاں آج نو اور دس محرم کی درمیانی شب پچاسی برس کی عمر میں انتقال فرما کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔مولانا کا جسد خاکی لاہور سے جب رائیونڈ مرکز لایا گیا تو لوگوں کی بڑی تعداد رائیونڈ میں جمع ہو گئی تھی۔
تبلیغی جماعت کی یہ خصوصیت ہے کہ اخبار واشتہار اور ابلاغ کے مروجہ ذرائع سے اجتناب کرنے کے باوجود عام بیانات میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ جمع ہو جاتے ہیں جبکہ آج تبلیغی جماعت کی تاریخ کا ایک بڑا سانحہ ہے اس لیے توقع کی جارہی ہے کہ مولانا کی نماز جنازہ رائیونڈ میں ادا کی جائے گی جس میں کسی طویل انتظار اوراعلانات کے بغیر محض سینہ بہ سینہ اطلاعات سے مولانا کے عیقیدت مندوں،تلامذہ اور تبلیغی جماعت کے کارکنوں کی بڑی تعداد دعوت وتبلیغ کے عالمی مرکز میں جمع ہو جائے گی ۔یاد رہے کہ صرف ایک ماہ قبل زکریا مسجد راولپنڈی کے تبلیغی جماعت کے امیر قاضی عبدالمجید کے انتقال پر تقریبا ایک لاکھ کے لگ بھگ افراد ان کی نماز جنازہ میں شیرک ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ مولانا جمیشد کے بیٹے مولانا خورشید ان کی زندگی میں ہی مدرسہ عربیہ رائیونڈ کے صف اول کے اساتذہ کرام میں شمار ہونے لگے تھے تاہم تبلیغی جماعت میں مروجہ مورثی سسٹم نہیں بلکہ کام اور خدمات کی بنیاد پر ذمہ داریاں تفویض کی جاتی ہیں ۔
مولانا جمشید علی خان 1931ء میں انڈیا کے ضلع مظفر نگر کے علاقے اسلام پورہ(بہھسانی) میں پیدا ہوئے،ابتدائی تعلیم و تربیت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی کے ہاں ہوئی اورباقی دینی تعلیم عالم اسلام کے عظیم ادارے دارالعلوم دیوبند میں حاصل کی،جہاں پر ان کا شمار شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی کے خاص شاگردوں میں ہوتا تھا بعد میں ممتاز عالم دین اور بزرگ مولانا مسیح اللہ سے اپنا روحانی تعلق جوڑا اورقیام پاکستان کے بعد دارالعلوم اسلامیہ ٹنڈو اللہ یا رپاکستان کے قیام کے بعد اپنے پیرومرشد مولانا مسیح اللہ کی ہدایت پرابتدائی اساتذہ میں شامل ہوئے اور 1966ء میں عالمی تبلیغی جماعت کے مرکزرائیونڈ لاہور منتقل ہوئے اور آخری دم تک وہیں رہے ،مولانا جمشید علی خان کا شما ر تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب کے بعد اہم بزرگ رہنماوں میں ہوتا تھااور تبلیغی مرکز کے مدرسہ عربیہ میں شیخ الحدیث اور مہتمم کے فرائض سرانجام دے رہے تھے،مولانا جمشید علی خان کے شاگردوں میں مولانا طارق جمیل بھی شامل ہیں۔مولانا جمشید علی خان نے پوری زندگی تبلیغ کے لئے وقف کی تھی،دو ہفتے سے شدید علیل اورلاہور کے مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے اور پیر کی رات کو انتقال کرگئے ۔انہوں نے سوگواروں میں لاکھوں عقیدت مندوں ،ہزاروں شاگردو ،ایک بیٹے مولانا عبداللہ خورشید ،دو بٹیوں اورکروڑوں چاہنے والوں کو چھوڑا ہے ۔ مولانا جمشید علی خان کے داماد مولانامحمد سیلم کے مطابق تدفین رائیونڈ لاہور میں ہوگی ،نماز جنازہ منگل کو بعد نماز ظہر تبلیغی جماعت کے اجتماع گاہ رائیونڈ لاہور میں ادا کی جائیگی۔ذرائع کے مطابق مولانا جمشید علی خان کی نماز جنازہ میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی شرکت بھی متوقع ہے
مولانا جمشید کی رحلت پر دنیا بھر کے تبلیغی مراکز،مساجد،مدارس اور خانقاہوں میں خصوصی دعائیں کی جارہی ہیں اور تمام اہم  دینی اور سیاسی رہنماوں کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا جا رہا ہے
پاکستان میں دینی مدارس کی سب سے بڑی تنظیم اور پاکستان کے مستند اور اہل حق علمائے کرام کی جانب سے تعزیت کا اظہار ان الفاظ میں کیا گیا ۔وفاق المدارس کے قائدین کا تعزیتی بیان ملاحظہ فرمائیے
اسلام آباد (  )عالمی تبلیغی جماعت کے بزرگرہنمائ، استاذالعلماءحضرت مولانا جمشید صاحب کی رحلت ناقابل تلافی نقصان ہے ،مولانا جمشید کی تعلیمی اور دعوتی خدمات آبِ زر سے لکھنے کے قابل ہیں ،مولانا کی رحلت پر تبلیغی جماعت کے زعماءاور مولانا کے جملہ تلامذہ ومتعلقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں ، ملک بھر کی مساجد ومدارس میں مولانا کے درجات کی بلندی کے لیے دعائیں کی جائیں تفصیلات کے مطابق عالمی تبلیغی جماعت کے بزرگ رہنمائ،استاذ العلماءشیخ الحدیث مولانا جمشید صاحب طویل علالت کے بعد لاہور میں انتقال فرما گئے ۔ان کی رحلت پر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماو ¿ں شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان ،مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر ،مولانا محمد حنیف جالندھری اور مولانا انوار الحق نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں مولانا کی رحلت کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا اور کہا کہ ان کی علمی اور دعوتی خدمات آبِ زر سے لکھنے کے قابل ہیں ۔وفا ق المدارس کے قائدین نے تبلیغی جماعت کے زعماءاور مولانا مرحوم کے تلامذہ ومتعلقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔وفاق المدار س کے قائدین نے ملک بھر کی مساجد ومدارس کے منتظمین کے نام ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مولانا جمشید ؒ کے درجات کی بلندی کے لیے خوب دعائیں کی جائیں