26 فروری، 2015

Daily Jang Urdu News - Pakistan News Urdu - Jang Searchable: ہیلتھ انشورنس کا معاملہ غیر شفاف ہے،انجمن اساتذہ جامعہ کراچی

Daily Jang Urdu News - Pakistan News Urdu - Jang Searchable

Jang Searchable that helps you find News on Various Topics. Urdu news, Pakistan News, Latest News, Breaking News, Current News, Politics, Sports, Cricket

ہیلتھ انشورنس کا معاملہ غیر شفاف ہے،انجمن اساتذہ جامعہ کراچی
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=176464
Feb 26th 2015, 16:50

کراچی.......سید محمد عسکری....... جامعہ کراچی کے اساتذہ کے لیے ہیلتھ انشورنس کے معاملے کو کراچی یونیورسٹی ٹیچرز گلڈ کی جانب سے بلائے گئے اساتذہ کے اجلاس نے غیر شفاف قرار دیتے ہوئے معاہدہ ختم کرنے کی سفارش کی ہے جب کہ اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے کہ گمنام تجارتی کمپنیاں مختلف طریقوں سے جامعہ کی زمین مفت میں حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں اور جامعہ میں کینٹینز اور فوڈ کورٹس بنائے جارہے ہیں جن کے لیے قواعد و ضوابط کے برعکس معاہدے کیے جارہے ہیں ۔ اساتذہ نے انشورنس کمپنی کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے خدمات کو غیر معیاری قرار دیا۔ اساتذہ نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ ایسا کوئی بھی معاہدہ کرنے سے پہلے اساتذہ کو انشورنس پالیسی کے تمام نکات سے آگاہ کیا جائے اور مجوزہ پالیسی کو مشتہر کیا جائے تاکہ کسی قسم کا ابہام نہ رہے۔ اساتذہ نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جامعہ کے ڈائریکٹر فنانس کے اختلافی نوٹ کے باوجود ہیلتھ انشورنس کا غیر قانونی معاہدہ کیوں کیا گیا۔اساتذہ کے اس اجلاس میں اساتذہ کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی جس کی صدارت ٹیچرز گلڈ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر شکیل فاروقی نے کی جو انجمن ِ اساتذہ جامعہ کراچی کی مجلس ِعاملہ کے رکن بھی ہیں۔ اجلاس میں رکن سنڈیکیٹ پروفیسر احمد قادری، سابق اراکین ِ سنڈیکیٹ پروفیسر ڈاکٹر فیاض وید، عاصم علی، پروفیسر ڈاکٹر عقیل احمد اور ڈاکٹر ارشد اعظمی ، ڈاکٹر مقصود علی انصاری، محترمہ نائلہ صدیقہ، انجمن ِاساتذہ جامعہ کراچی کے خازن فرحان صدیقی اوردیگر موجود تھے۔ اساتذہ نے ہسپتالوں میں انشورنس کے باعث پیش آنے والی مشکلات پر سخت افسوس کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ انشورنس پالیسی کا متن منظر ِعام پر لایا جائے اور تحقیقات کروائی جائیں کہ اس انشورنس پالیسی کا سوداجامعہ کراچی کی انتظامیہ نے کس کے دباؤ میں آکر کیا۔ اس مسئلے پر انجمن ِ اساتذہ جامعہ کراچی سے جنرل باڈی اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا گیا، اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ تین ماہ گزرجانے کے باوجود انجمن ِ اساتذہ کے صدر اب تک جنرل باڈی اجلاس بلانے میں ناکام رہے ہیں۔اجلاس نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے بعد از پی ایچ ڈی پانچ سال تجربے کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے ان عناصر کی مذمت کی جو ایس ایم ایس کے ذریعے اساتذہ میں یہ افواہ پھیلارہے ہیں کہ ایچ ای سی نے یہ شرط ختم کردی ہے۔ اساتذہ نے انجمن ِ اساتذہ کے ایک نمائندے کی جانب سے پھیلائے جانے والے اس ایس ایم ایس کی مذمت کرتے ہوئے اسے دھوکہ دہی کے مترادف قرار دیا جس کے باعث اساتذہ کی جدوجہد کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ اجلاس نے ایچ ای سی کی جانب سے بعد از پی ایچ ڈی پانچ سالہ تجربے کی شرط کو ناقابل عمل اور تعلیم دشمن قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس شرط کو فوری طور پرختم کردیا جائے۔ اجلاس میں شامل اساتذہ نے۔ اساتذہ نے شیخ الجامعہ اورسنڈیکیٹ سے ایسے تمام غیرقانونی معاہدے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔



You are receiving this email because you subscribed to this feed at https://blogtrottr.com

If you no longer wish to receive these emails, you can unsubscribe here:
https://blogtrottr.com/unsubscribe/5kX/7CNPj8

بلاگ آرکائیو