27 مارچ، 2014

جناب کردار بھی کوئی چیز ہوتی ہے

میلہ مویشیاں میں بہت سی گائے، بھینسیں فروختگی کے لیے آئی تھیں۔ ایک آدمی جو اچھی بھینس خریدنے کا ارادہ لے کر آیا تھا، ایک کسان کے پاس پہنچا جس کے پاس عمدہ جانوروں کی جوڑی تھی۔ گاہک کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ وہ دونوں میں سے کسے خریدے۔ آخر اس نے ان میں سے ایک کی قیمت کسان سے پوچھی۔‘‘ اس کی قیمت پانچ ہزار ہے۔ بچھڑا بھی ساتھ ہے اور روزانہ 10لیٹر دودھ بھی دیتی ہے۔‘‘ گاہک کے خیال میں قیمت زیادہ تھی۔ اس نے دوسری بھینس کے متعلق پوچھا۔’’ اس کی قیمت دس ہزار ہے۔ ابھی نئی ہونے والی ہے۔ نہ دودھ نہ بچھڑا۔ ‘‘ گاہک کو تعجب ہوا:’’ اس کے سینگ سونے کے ہیں جو دس ہزار مانگ رہے ہو؟ دودھ دینے والی بچھڑے سمیت پانچ ہزار کی اور دودھ نہ دینے والی بھینس دس ہزار کی۔ یہ کیا بات ہوئی؟

‘‘ کسان نے گاہک کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے اور اپنے دس ہزارکے مطالبے پر قائم رہتے ہوئے کہا:’’ جناب کردار بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔

بلاگ آرکائیو