24 مارچ، 2014

ھم نے ایک کتاب پڑھی جس کے پہلے پیج پے لکھا تھا "آؤ مُحبت سمجھیں

ھم نے ایک کتاب پڑھی جس کے پہلے پیج پے لکھا تھا
"آؤ مُحبت سمجھیں"
اور آخری پیج پے لکھا تھا
"جو سمجھ کے کی جائے وہ مُحبت نہیں ھوتی"
آج تک ھم مُحبت نہیں سمجھ سکے
کیونکہ جو مُحبت جب ھوتی ھے تو سمجھ نہیں رہتی
اور جب سمجھ آتی ھے تو مُحبت نہیں رھتی۔ــــــــ!!!
دُنیا میں آپ کسی بھی شخص کو کُرید لیں ھر شخص ہی مُحبت کا مُتلاشی ھے ھر کسی کو مُحبت چاھئیے
آج تک یہ سمجھ نہیں آیا کہ پھر نفرتیں کون بانٹ رھا ھے؟
وہ لوگ خود مُحبتیں کیوں نہیں دیتے جو مُحبتوں کی تلاش میں عمریں گُزار دیتے ہیں۔ــــــ!!!
ھم عمر کا ایک حصہ کسی مُخلص انسان کی تلاش میں تو گُزار دیتے ھیں پر خود کبھی بھی خود کو مُخلص نہیں بنا پاتے۔
ھم سمجھتے ھیں کہ ھم جیسے بھی ھیں ٹھیک ھیں بس کوئی آئے جس کے ماتھے پر خلوص کا اور مُحبت کا نِشان ھو وہ ھمیں اپنی زِندگی میں شامل کر لےـــــــــــــ ایسا نہیں ھُوا کرتاـــــــ!!!

بلاگ آرکائیو